بہت اچھی پرورش کی ہے میں نے اپنی بیٹی کی
وه زنجیریں جو میں نے اس کی سالگرہ پر اسے دی تھیں
وہ انہیں پہنے بیٹھی ہے
وہ تنقید جو برسوں پہلے میں نے غصہ میں اس پر کی تھی
اس کے بازو میں بندھی ہے
وہ پھنده جو میں نے اسے دیا تھا
وصیت میں
اگر کہیں وہ پھسل جائے
رواجوں کی حدود سے نکل جائے
وہ اسے تھامے کھڑی ہے
بہت اچھی پرورش کی ہے میں نے اپنی بیٹی کی
وہ ہر محاذ پر کھڑی ہے




0 Comments