ان دوستیوں کے نام
ان دوستیوں کے نام
جو اتنی قربت کے بعد آپ کو اپنا بوری بستر اٹھا کر
نقل مکانی پر گامزن کر دیتیں ہیں
وہ دوستیاں جو ساتھ کی گئی باتوں سے
میلوں دور کا راستہ آسان کر دیتیں ہیں
وہ دوستیاں جن کو پا کر
انسان خود مزید کھو سا جاتا ہے
اور اپنے آپ کو کھوجنے کی خاطر
اپنے ضمیر کے زینوں کو
اوپر نیچے تہ کرنے میں مصروف ہو جاتا ہے
ان دوستیوں کے نام جن سے میں کم کم ملتی ہوں
مگر مل کر انسے سال بھر مجھ سے انکی خوشبو آتی ہے




0 Comments